گو برسوں ہو گئے لیکن یہ کل کی بات لگتی ہے
تمھارے ساتھ جو گزری
ابھی اس عید کے دن کی وہ رونق آنگنوں میں ہے
ابھی تو میرے کمرے میں تمھاری آہٹوں کا شور باقی ہے
تمھارا عید کا تحفہ ابھی کھولا نہیں میں نے
گلابی سرخ پھولوں سے سجے ،چمکیلے کاغذ پر
تمھاری انگلیوں کا لمس بھی ویسے ہی رکھا ہے
کہ جس پر جھلملاتی روشنائ سے فقط اتنا ہی لکھا ہے
"ہمیشہ ساتھ ہی رہنا"
میں اب تک اپنے کمرے کے اسی لمحے میں بیٹھی ہوں
تمھاری آہٹوں اور انگلیوں کے لمس کی اس جگمگاہٹ سے
میں دن آغاز کر دوں گی
صبح پھر عید کا دن ہے
تمھارے ساتھ جو گزری
ابھی اس عید کے دن کی وہ رونق آنگنوں میں ہے
ابھی تو میرے کمرے میں تمھاری آہٹوں کا شور باقی ہے
تمھارا عید کا تحفہ ابھی کھولا نہیں میں نے
گلابی سرخ پھولوں سے سجے ،چمکیلے کاغذ پر
تمھاری انگلیوں کا لمس بھی ویسے ہی رکھا ہے
کہ جس پر جھلملاتی روشنائ سے فقط اتنا ہی لکھا ہے
"ہمیشہ ساتھ ہی رہنا"
میں اب تک اپنے کمرے کے اسی لمحے میں بیٹھی ہوں
تمھاری آہٹوں اور انگلیوں کے لمس کی اس جگمگاہٹ سے
میں دن آغاز کر دوں گی
صبح پھر عید کا دن ہے
No comments:
Post a Comment