کہا جاتا ہے کہ دنیا میں اچھے لوگوں کی کمی نہیں ہے مگر اچھے لوگ دنیا سے جلدی رخصت بھی ہو جاتے ہیں۔ جیسا کہ 51 سالہ لیونارڈ رابنسن جو کہ کامک بُکس، کارٹون اور فلم کے مشہور کریکٹر بیٹ مین کا روپ دھارا کرتا تھا اور زخمی اور معذور بچوں کو خوش کرنے کے لئے مختلف شہروں میں موجود بچوں کے ہسپتالوں کے چکر لگایا کرتا تھا اب اس دنیا میں نہیں رہا۔
پولیس کے بیان کے مطابق لیونارڈ رابنسن اپنی بیٹ موبائل کار کا انجن ایک مصروف روڈ کی سائیڈ پر چیک کر رہا تھا جب ایک تیز رفتار ٹویوٹا کیمری نے ان کو ٹکر دے ماری جس سے وہ جانبز نہ ہو سکے۔
لیونارڈ رابنسن کے مرنے سے جہاں لاکھوں کی تعداد میں بچے غمزدہ ہیں وہاں بچوں کے والدین کی کی آنکھیں بھی بھری ہوئی ہیں کہ اب معذور اور زخمی بچوں کو بیٹ مین بن کر کون ان کا دل بہلائے گا اور جینے کی امید دے گا۔
واشنگٹن رپورٹ کے مطابق رابنسن 25000ڈالر سے ذیادہ کی رقم ہر سال بیٹ مین سے متعلقہ چیزوں کی خرید پر صرف کرتے تھے اور ان چیزوں کے بچوں میں مفت بانٹتے تھے۔
لیونارڈ رابنسن کے مرنے سے جہاں لاکھوں کی تعداد میں بچے غمزدہ ہیں وہاں بچوں کے والدین کی کی آنکھیں بھی بھری ہوئی ہیں کہ اب معذور اور زخمی بچوں کو بیٹ مین بن کر کون ان کا دل بہلائے گا اور جینے کی امید دے گا۔
واشنگٹن رپورٹ کے مطابق رابنسن 25000ڈالر سے ذیادہ کی رقم ہر سال بیٹ مین سے متعلقہ چیزوں کی خرید پر صرف کرتے تھے اور ان چیزوں کے بچوں میں مفت بانٹتے تھے۔
No comments:
Post a Comment